ستاروں اور برجوں کی تاثیر کا عقیدہ رکھنا کہانت ہے ۔

رسول اللهﷺ نے فرمایا

مَنِ اقتَبَسَ شُعبَۃً مِنَ النُجُومِ فَقَدِ اقتَبَسَ شُعبَۃً مِنَ السِّحرِ

(ابوداؤد، ح:۳۹۰۵)

جس نے علم نجوم کا جتنا حصہ سیکھا اس نے اسی قدر جادو سیکھا۔

فضیلۃ الشیخ صالح بن عبدالعزیز بن محمد بن ابراہیم اٰل الشیخ فرماتے ہیں،

آج کل اخبارات و رسائل اور جرائد میں ،ستارے کیا کہتے ہیں،، کہ عنوان سے عموماً مضامین شائع ہوتے رہتے ہیں، لوگ ان امور کی حقیقت پر غور نہیں کرتے، ستاروں اور برجوں کی تاثیر کا عقیدہ رکھنا یہی تو ،،کہانت،، ہے ہر علاقہ میں اس کی تردید اور مذمت کرنے کی ضرورت ہے ایسے رسائل گھروں میں نہ لائے جائیں اور نہ ہی خود پڑھے جائیں، نہ ہی کسی اور کو دیے جائیں، کیونکہ ان ستاروں اور برجوں کا علم حاصل کرنا اپنی ولادت کے برج کو جاننا، اور اپنے موافق ستارے کی معلومات رکھنا اس کے متعلق تحریرات پڑھنا، ایسے ہی ہے جیسے کسی نجومی کے پاس جا کر اس سے احوال دریافت کیے جائیں ، ایسی باتوں کو پڑھ کر ان کو درست سمجھنا ان کی تصدیق کرنا کفر ہے۔ والعیاذ باللہ

غایۃ المرید فی شرح کتاب التوحید ص:172

جمع و ترتیب : ابو محمد عنایت الله