ماہِ شعبان کی فضیلت ۔
سیدہ عائشہ صدیقہ رضی الله عنھا سے مروی حدیث میں ہے
فَمَا رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اسْتَكْمَلَ صِيَامَ شَهْرٍ إِلَّا رَمَضَانَ، وَمَا رَأَيْتُهُ أَكْثَرَ صِيَامًا مِنْهُ فِي شَعْبَانَ”. بخاری :1969
میں نے رمضان کے علاوہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو کبھی پورے مہینے کےنفلی روزے رکھتے نہیں دیکھا، اور جتنے روزے آپ شعبان میں رکھتے میں نے کسی اور مہینے میں اس سے زیادہ روزے رکھتے آپ کو نہیں دیکھا۔
امام ابن رجب رحمه الله فرماتے ہیں
ماہ رجب یا اس کے کسی مخصوص دن کے روزے کی فضیلت کسی صحیح دلیل سے ثابت نہیں’ جبکہ اس کے برعکس ماہ شعبان میں روزے کی فضیلت میں بہت سے دلائل ثابت ہیں۔
لطائف المعارف لإبن رجب:۱/۱۳۵
جمع و ترتیب : ابو محمد عنایت الله